باب

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَهُوَ الْبَجَلِيُّ الْکُوفِيُّ قَال سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَتَفَرَّقَنَّ عَنْ بَيْعٍ إِلَّا عَنْ تَرَاضٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ-
نصر بن علی، ابواحمد، یحیی بن ایوب، ابوزرعة بن عمر، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا فروخت کرنے اور خریدنے والا اس وقت تک جدا نہ ہوں جب تک کہ وہ آپس میں راضی نہ ہوں یہ حدیث غریب ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “The seller and the buyer must not separate except with mutual consent.” [Abu Dawud 3458]
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الشَّيْبَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيَّرَ أَعْرَابِيَّا بَعْدَ الْبَيْعِ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ-
عمرو بن حفص، ابن وہب، ابن جریج، ابی زبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی نے ایک دیہاتی کو بیع کے بعد اختیار دیا۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
Sayyidina Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) gave option to a villager after the sale transaction. --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ حَکِيمَ بْنَ حِزَامٍ يَشْتَرِي لَهُ أُضْحِيَّةً بِدِينَارٍ فَاشْتَرَی أُضْحِيَّةً فَأُرْبِحَ فِيهَا دِينَارًا فَاشْتَرَی أُخْرَی مَکَانَهَا فَجَائَ بِالْأُضْحِيَّةِ وَالدِّينَارِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ضَحِّ بِالشَّاةِ وَتَصَدَّقْ بِالدِّينَار قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَحَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ لَمْ يَسْمَعْ عِنْدِي مِنْ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ-
ابوکریب، ابوبکر، عیاش، ابی حصین، حبیب بن ابی ثابت، حضرت حکیم بن حزام فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے انہیں ایک دینار کے عوض باقی قربانی کے لیے جانور خریدنے کے لیے بھیجا انہوں نے اس جانور کو خریدا اور دو دینار میں فروخت کر دیا، پھر ایک اور جانور ایک دینار کے عوض خرید کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور وہ دینار بھی پیش کیا جو منافع ہوا تھا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ جانور کو ذبح کر دو اور دینار کو صدقے میں دیدو۔ حکیم بن حزام کی یہ حدیث ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں ہمارے علم میں حبیب بن ابی ثابت کا حکیم بن حزام سے سماع ثابت نہیں۔
Sayyidina Hakim ibn Hizam narrated that Allah’s Messenger sent him to buy for him a sacrificial animal for a dinar. So, he bought one and sold it with a profit of a dinar. Then he bought another in its place and came to the Prophet/.J_ with a sacrificial animal and a dinar. He commanded him to sacrifice the animal and give away the dinar in sadaqah. [Abu Dawud 3386]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَارُونُ الْأَعْوَرُ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ الْخِرِّيتِ عَنْ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ عُرْوَةَ الْبَارِقِيِّ قَالَ دَفَعَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا لِأَشْتَرِيَ لَهُ شَاةً فَاشْتَرَيْتُ لَهُ شَاتَيْنِ فَبِعْتُ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ وَجِئْتُ بِالشَّاةِ وَالدِّينَارِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ لَهُ مَا کَانَ مِنْ أَمْرِهِ فَقَالَ لَهُ بَارَکَ اللَّهُ لَکَ فِي صَفْقَةِ يَمِينِکَ فَکَانَ يَخْرُجُ بَعْدَ ذَلِکَ إِلَی کُنَاسَةِ الْکُوفَةِ فَيَرْبَحُ الرِّبْحَ الْعَظِيمَ فَکَانَ مِنْ أَکْثَرِ أَهْلِ الْکُوفَةِ مَالًا-
احمد بن سعید، حبان، ہارون بن موسی، زبیر بن خریت، ابی لبید، حضرت عروہ بارقی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے مجھے ایک دینار دیا اور حکم دیا کہ ان کے لیے ایک بکری خرید لاؤں۔ میں نے ایک دینار میں دو بکریاں خریدیں اور ان میں سے ایک بکری ایک دینار کی فروخت کرکے دوسری بکری اور دینار لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا پھر آپ کے سامنے قصہ بیان کیا تو نبی نے فرمایا اللہ تمہارے دائیں ہاتھ میں برکت دے اس کے بعد حضرت عروہ کوفہ میں کناسہ کے مقام پر تجارت کیا کرتے اور بہت زیادہ نفع کمایا کرتے پس حضرت عروہ کوفہ میں سب سے زیادہ مال دار تھے۔
Sayyidina Urwah Bariqiy narrated that Allah’s Messenger (SAW) gave him a dinar and instructed him to buy for him a sheep. So, he bought for him two sheep and sold one of them for a dinar and came to the Prophet (SAW) with a sheep and a dinar and mentioned to him what had transpired. He said, “May Allah make your transactions with your hand advantageous.” After that he went to Kunasah in Kufah and made great profit. He was the richest man of Kufah. [Bukhari 3642, Abu Dawud 3384, Ibn e Majah 2402, Ahmed 13380] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ خِرِّيتٍ فَذَکَرَ نَحْوَهُ عَنْ أَبِي لَبِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا الْحَدِيثِ وَقَالُوا بِهِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَلَمْ يَأْخُذْ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ بِهَذَا الْحَدِيثِ مِنْهُمْ الشَّافِعِيُّ وَسَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ أَخُو حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ وَأَبُو لَبِيدٍ اسْمُهُ لِمَازَةُ بْنُ زَبَّارٍ-
احمد بن سعید، حبان، سعید بن زید، زبیر بن خریت، ابی لبید سے وہ زبیر بن خریب سے اور ابولبید سے اسی کے مانند حدیث نقل کرتے ہیں بعض اہل علم کا مسلک اسی کے مطابق ہے امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے لیکن بعض علماء اس پر عمل نہیں کرتے امام شافعی اور حماد بن زید کے بھائی سعید بن زید بھی انہیں میں شامل ہیں ابولبیدہ کا نام لمازہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ عَنْ شَرِيکٍ وَقَيْسٌ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدِّ الْأَمَانَةَ إِلَی مَنْ ائْتَمَنَکَ وَلَا تَخُنْ مَنْ خَانَکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا الْحَدِيثِ وَقَالُوا إِذَا کَانَ لِلرَّجُلِ عَلَی آخَرَ شَيْئٌ فَذَهَبَ بِهِ فَوَقَعَ لَهُ عِنْدَهُ شَيْئٌ فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَحْبِسَ عَنْهُ بِقَدْرِ مَا ذَهَبَ لَهُ عَلَيْهِ وَرَخَّصَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَقَالَ إِنْ کَانَ لَهُ عَلَيْهِ دَرَاهِمُ فَوَقَعَ لَهُ عِنْدَهُ دَنَانِيرُ فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَحْبِسَ بِمَکَانِ دَرَاهِمِهِ إِلَّا أَنْ يَقَعَ عِنْدَهُ لَهُ دَرَاهِمُ فَلَهُ حِينَئِذٍ أَنْ يَحْبِسَ مِنْ دَرَاهِمِهِ بِقَدْرِ مَا لَهُ عَلَيْهِ-
ابوکریب، طلق بن غنام، شریک، قیس، ابی حصین، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تمہارے پاس کوئی شخص امانت رکھے تو اسے ادا کرو اور جو تمہارے پاس کوئی شخص امانت رکھے تو اسے ادا کرو اور جو تمہارے ساتھ خیانت کرے اور اس کے ساتھ خیانت نہ کرو۔ یہ حدیث حسن غریب ہے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے وہ فرماتے ہیں کہ اگر کسی کو قرض دیا اور وہ ادا کیے بغیر چلا گیا اور قرض خواہ کے پاس اپنی کوئی چیز چھوڑ گیا تو اس کے لیے جائز نہیں کہ اس کی چیز پر قبضہ کرلے بعض تابعین نے اس کی اجازت دی ہے سفیان ثوری کہتے ہیں کہ اگر اس کے پاس درہم تھے اور قرض خواہ کے پاس اس کے دینار رکھے ہوئے تھے تو ان کو رکھنا جائز نہیں البتہ اگر درہم ہوتے تو اپنے قرض کے برابر رکھ لینا درست تھا۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) Abu Waddak was Jabr ibn Nawf reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Return the trust to him who has trusted you with it, but do not commit treachery with one who commits treachery.” [Abu Dawud 3535]
أَخْبَرَنَا أَبُو کُرَيْبٍ أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَزِّمِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ إِلَّا کَلْبَ الصَّيْدِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا يَصِحُّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو الْمُهَزِّمِ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ سُفْيَانَ وَتَکَلَّمَ فِيهِ شُعْبَةُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَضَعَّفَهُ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوُ هَذَا وَلَا يَصِحُّ إِسْنَادُهُ أَيْضًا-
ابوکریب، وکیع، حماد بن سلمہ، ابی مہزم، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شکاری کتے کے علاوہ کتے کی قیمت لینے سے منع فرمایا۔ یہ حدیث اس سند سے صحیح نہیں۔ ابومہزم کا نام یزید بن سفیان ہے شعبہ بن حجاج ان میں کلام کرتے ہیں حضرت جابر سے اسی کی مثل مرفوعا روایت منقول ہے لیکن اس کی سند بھی صحیح نہیں۔
Sayyidina Abu Huraryrah (RA) said that he (the Prophet) forbade the price paid for a dog except a hunting dog. --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ وَثَابِتٌ وَحُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ غَلَا السِّعْرُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ سَعِّرْ لَنَا فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمُسَعِّرُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّزَّاقُ وَإِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَلْقَی رَبِّي وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْکُمْ يَطْلُبُنِي بِمَظْلِمَةٍ فِي دَمٍ وَلَا مَالٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمد بن بشار، حجاج بن منہال، حماد بن سلمہ، قتادہ، ثابت، حمید، حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں مہنگائی ہوئی تو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ قیمتیں مقرر کر دیجیے آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نرخ مقرر کرنے والا تنگ کرنے والا کشادہ کرنے والا اور رزق دینے والا ہے میں چاہتا ہوں کہ اپنے رب سے اس حال میں ملوں کہ کوئی شخص مجھ سے اپنے خون یا مال میں ظلم کا مطالبہ کرنے والا نہ ہو یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Anas (SAW) reported that the price increased in the times of Allah’s Messenger (SAW) So they pleaded, ‘O Messenger of Allah! Do fix prices for us. He said, ‘Indeed, Allah is the One Who fixes prices Who withholds Who bestows and Who gives provision And I hope that I meet my Lord in such a condition that none of you has a demand over me for an injustice regarding blood and property.” [Abu Dawud 3451]
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّازِيُّ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ سَمْحَ الْبَيْعِ سَمْحَ الشِّرَائِ سَمْحَ الْقَضَائِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ يُونُسَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ-
ابوکریب، اسحاق، مغیرہ بن مسلم، یونس، حسن، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نرمی کے ساتھ خرید و فروخت کرنے والے اور نرمی ہی کے ساتھ قرض ادا کرنے کو پسند کرتا ہے یہ حدیث غریب ہے بعض لوگوں نے اس حدیث کو یونس سے انہوں نے سعید مقبری سے اور انہوں نے ابوہریرہ سے روایت کیا ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘Indeed, Allah loves politenes while selling, politeness while buying and politeness in repayment of debt.”
حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الدُّورِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَفَرَ اللَّهُ لِرَجُلٍ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانَ سَهْلًا إِذَا بَاعَ سَهْلًا إِذَا اشْتَرَی سَهْلًا إِذَا اقْتَضَی قَالَ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ-
عباس بن محمد، عبدالوہاب بن عطاء، اسرائیل، زید بن عطاء بن سائب، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تم سے پہلے ایک شخص کو بخش دیا وہ بیچنے خریدنیاور تقاضہ قرض میں نرمی اختیار کرتا تھا یہ حدیث اس سند سے غریب صحیح حسن ہے۔
Sayyidina jabir reported that Allah’s Messenger said, “Allah forgave a man who lived before you because he was mild when selling, mild when buying and mild when demanding repayment.” [Bukhari 2076, Ibn e Majah 2203, Ahmed 4664]