لعنت بھیجنا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَلَاعَنُوا بِلَعْنَةِ اللَّهِ وَلَا بِغَضَبِهِ وَلَا بِالنَّارِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمد بن مثنی، عبدالرحمن بن مہدی، ہشام، قتادہ، حسن، حضرت سمرہ بن جندب کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آپس میں ایک دوسرے پر اللہ کی لعنت، غضب اور دوزخ کی پھٹکار نہ بھیجو۔ اس باب میں حضرت ابن عباس، ابوہریرہ، ابن عمر اور عمران بن حصین سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Samurah ibn Jundub reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Do not invoke on each other the curse of Allah. His anger or the Fire.” [Abu Dawud 4906]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْأَزْدِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ وَلَا اللَّعَّانِ وَلَا الْفَاحِشِ وَلَا الْبَذِيئِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ-
محمد بن یحیی ازدی بصری، محمد بن سابق، اسرائیل، اعمش، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا طعن کرنے والا کسی پر لعنت بھیجنے والا، فحش گوئی کرنے والا اور بدتمیزی کرنے والا مومن نہیں ہے یہ حدیث حسن غریب ہے اور عبداللہ بن مسعود ہی سے کئی سندوں سے منقول ہیں۔
Sayyidina Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘A Believer does not taunt or curse or be immoral or rude (with anyone).” [Ahmed 3839]
حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ الطَّائِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا لَعَنَ الرِّيحَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تَلْعَنْ الرِّيحَ فَإِنَّهَا مَأْمُورَةٌ وَإِنَّهُ مَنْ لَعَنَ شَيْئًا لَيْسَ لَهُ بِأَهْلٍ رَجَعَتْ اللَّعْنَةُ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْلَمُ أَحَدًا أَسْنَدَهُ غَيْرَ بِشْرِ بْنِ عُمَرَ-
زید بن اخرم طائی بصری، بشر بن عمر، ابان بن یزید، قتادہ، ابوعالیہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ہوا پر لعنت بھیجی آپ نے فرمایا ہوا پر لعنت نہ بھیجو یہ تو پابند حکم ہے اور جو شخص کسی پر لعنت بھیجتا ہے جو اس کی مستحق نہیں ہوتی تو وہ لعنت اسی پر واپس آتی ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف بشر بن عمر کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated: A man cursed the wind in the presence of the Prophet He said, “Do not curse the wind, for, it is under command. And, if anyone curses something of which it is not liable then the curse rebounds on him.” [Abu Dawud 4908] --------------------------------------------------------------------------------