TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
آداب کا بیان۔
اجازت کا ایک طریقہ
وعن علي رضي الله عنه قال كان لي من رسول الله صلى الله عليه وسلم مدخل بالليل ومدخل بالنهار فكنت إذا دخلت بالليل تنحنح لي . رواه النسائي .-
" اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رات کو بھی اور دن کو بھی آیا جایا کرتا تھا چنانچہ جب میں رات کے وقت حاضر ہوتا تو آپ مجھے اجازت دینے کے لیے کنکھار دیتے تھے۔ (نسائی) تشریح اس سے معلوم ہوا کہ رات کے وقت اجازت دینے کی علامت کھنکارنا تھا رہی یہ بات کہ دن کے وقت حاضری کی صورت میں کون سی علامت مقرر تھی تو احتمال ہے کہ اس صورت کے لیے امربالعکس مراد ہو یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ رات کے وقت تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کھنکارتے تھے جو میرے لیے اجازت کے مرادف ہوتا اور جب دن میں حاضر ہوتا تو خود کھنکار کر اندر جاتا تھا۔ اس حدیث سے تو یہ واضح ہوتا ہے کہ نبی کا کھنکارنا اجازت کی علامت تھا لیکن ایک دوسری روایت میں حضرت علی رضی اللہ عنہ یہ فرماتے ہیں کہ جب میں رات کے وقت آپ کی خدمت میں حاضر ہوتا اور آپ کھنکارتے تو میں واپس ہو جاتا اس لیے یہ واضح ہوتا ہے کہ کھنکارنا عدم اجازت کی علامت ہوتا ہے۔ لہذا بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ کھنکارنا صرف اجازت ہی کی علامت نہیں ہوتا بلکہ کوئی ایسا قرینہ ہوگا جس کے ذریعہ بعض اوقات تو کنکھارنا اجازت کی علامت سمجھا جاتا تھا اور بعض اوقات اس کو عدم اجازت کی علامت سمجھتے ہوں گے لہذا وہ قرینہ جس صورت اجازت یا عدم اجازت کو ظاہر کرتا، حضرت علی رضی اللہ عنہ اسی پر عمل کرتے۔
-