TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
آداب کا بیان۔
کون کس کو سلام کرے؟
وعنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يسلم الراكب على الماشي والماشي على القاعد والقليل على الكثير .-
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص سواری پر ہو وہ پیدل چلنے والے کو سلام کرے پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے کو سلام کرے اور تھوڑے آدمی زیادہ تعداد والے آدمیوں کو سلام کریں۔ (بخاری ومسلم) تشریح جو شخص سواری پر ہو۔ ۔ ۔ ۔ الخ۔ یہ حکم اصل میں تواضع و انکساری کی طرف راغب کرنے کے لیے ہے کہ کیونکہ جو شخص سواری پر ہے اس کو گویا اللہ نے پیدل چلنے والے پر برتری و فوقیت عطا فرمائی ہے لہذا اس کو فروتنی ہی اختیار کرنی چاہیے اسی طرح جو لوگ کم تعداد میں ہوں اور وہ لوگ ایسے لوگوں کو ملیں جو تعداد میں ان سے زیادہ ہوں تو ان کو بھی چاہیے کہ تواضع و انکساری کی بنا پر اور اکثریت کے احترام کے پیش نظر سلام کرنے میں ابتداء کریں۔ امام نووی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کچھ لوگوں سے ملے اور یہ چاہے کہ ان سب کو سلام کرنے کے بجائے ان میں سے چند کو سلام کرے تو یہ مکروہ ہے کیونکہ سلام کا اصل مقصد آپس میں موانست و الفت کو فروغ دینا ہے جب کہ بعض دوسرے مخصوص لوگوں کو سلام کرنا گویا باقی لوگوں کو وحشت و اجنبیت میں مبتلا کرنا ہے اور یہ چیز اکثر اوقات نفرت و عداوت کا بھی سبب بن جاتی ہے۔ لیکن بازار اور شارع عام کا حکم اس سے الگ ہے کہ اگر بازار میں یا شارع عام پر بہت سے لوگ آ رہے ہوں تو وہاں بعض لوگوں کو سلام کرنا کافی ہوگا۔ کیونکہ اگر کوئی شخص بازار میں شارع عام پر ملنے والے ہر شخص کو سلام کرنے لگے تو وہ اسی کام کا ہو کر رہ جائے گا اور اپنے امور کی انجام دہی سے باز رہے گا۔
-
وعنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يسلم الصغير على الكبير والمار على القاعد والقليل على الكثير . ( متفق عليه )-
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چھوٹا بڑے کو گزرنے والا بیٹھنے والے کو اور کم تعداد والے زیادہ تعداد والوں کو سلام کریں۔ (بخاری) تشریح علماء نے یہ لکھا ہے کہ مذکورہ بالا حکم سرراہ ملاقات کے وقت کا ہے مثلا ایک شخص ادھر سے آ رہا ہے اور دوسرا ادھر سے جا رہا ہو اور دونوں آپس میں ملیں تو اس صورت کے لیے یہ حکم ہے کہ ان دونوں میں جو شخص چھوٹا ہو وہ بڑے کو سلام کرے لیکن وارد ہونے یعنی کسی کے پاس یا مجلس میں جانے کی صورت میں سلام کی ابتداء وارد کو کرنی چاہیے خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا، اور خواہ وہ کم تعداد والے لوگ ہوں یا زیادہ تعداد والے لوگ۔
-