جو شخص اپنی بیوی کے پاس کسی غیر مرد کو پائے تو کیا کرے؟

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ الْحَوْطِيُّ الْمَعْنَی وَاحِدٌ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ يَجِدُ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا قَالَ سَعْدٌ بَلَی وَالَّذِي أَکْرَمَکَ بِالْحَقِّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَعُوا إِلَی مَا يَقُولُ سَيِّدُکُمْ قَالَ عَبْدُ الْوَهَّابِ إِلَی مَا يَقُولُ سَعْدٌ-
قتیبہ بن سعید، عبدالوہاب بن نجدہ حوطی، عبدالعزیز بن محمد، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرد اپنی بیوی کے پاس ایک غیر مرد کو دیکھتا ہے (حرام کاری کرتے ہوئے دیکھا ہے) تو کیا اسے قتل کردے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں۔ سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کیوں نہیں؟ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ عزت عطا فرمائی میں تو اسے قتل کردوں گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سنو تمہارے سردار کیا کہتے ہیں (سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی قوم کے سردار تھے) عبدالوہاب بن نجدہ نے اپنی روایت میں کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سعد کیا کہہ رہے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ لَوْ وَجَدْتُ مَعَ امْرَأَتِي رَجُلًا أُمْهِلُهُ حَتَّی آتِيَ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَائَ قَالَ نَعَمْ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، سہیل بن ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عباد نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ آپ کا کیا خیال ہے اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر مرد کو پاؤں تو کیا اسے مہلت دوں اس وقت کہ میں چار گواہوں کو لاؤں۔ فرمایا کہ ہاں۔
-