ولی کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ نَکَحَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ مَوَالِيهَا فَنِکَاحُهَا بَاطِلٌ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَإِنْ دَخَلَ بِهَا فَالْمَهْرُ لَهَا بِمَا أَصَابَ مِنْهَا فَإِنْ تَشَاجَرُوا فَالسُّلْطَانُ وَلِيُّ مَنْ لَا وَلِيَّ لَهُ-
محمد بن کثیر، سفیان، ابن جریج، سلیمان بن موسی، زہری، عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو عورت اپنے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرے تو اس کا نکاح باطل ہے (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بات تین مرتبہ فرمائی) اور اگر (اس کے شوہر نے) اس سے صحبت کرلی تو اس کو اس فائدے کے عوض مہر دینا پڑے گا جو اس نے اس سے حاصل کیا ہے۔ اگر ولی آپس میں اختلاف کریں تو جس کا کوئی و لی نہ ہو اس کا ولی بادشاہ (حاکم وقت) ہے
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: The marriage of a woman who marries without the consent of her guardians is void. (He said these words) three times. If there is cohabitation, she gets her dower for the intercourse her husband has had. If there is a dispute, the sultan (man in authority) is the guardian of one who has none.
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ جَعْفَرٍ يَعْنِي ابْنَ رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد جَعْفَرٌ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ الزُّهْرِيِّ کَتَبَ إِلَيْهِ-
قعنبی، ابن لہیعہ، جعفر، ابن ربیعہ، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے (ایک دوسری سند سے) اسی طرح کی روایت ہے ابوداؤد کہتے ہیں کہ جعفر نے زہری سے سنا نہیں بلکہ زہری نے جعفر کو تحریر کیا تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ بْنِ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ عَنْ يُونُسَ وَإِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا نِکَاحَ إِلَّا بِوَلِيٍّ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ يُونُسُ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ وَإِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ-
محمد بن واقد، قدامہ بن اعین، ابوعبیدہ، یونس، اسرائیل، ابواسحاق ، ابوبردہ، حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ولی کی اجازت کے بغیر نکاح نہیں ہو سکتا ابوداؤد کہتے ہیں کہ حدیث کی سند یوں ہے یونس بسند ابی بردہ و اسرائیل بواسطہ ابواسحاق بروایت ابی بردہ۔
Narrated AbuMusa: The Prophet (peace_be_upon_him) said: There is no marriage without the permission of a guardian.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ أَنَّهَا کَانَتْ عِنْدَ ابْنِ جَحْشٍ فَهَلَکَ عَنْهَا وَکَانَ فِيمَنْ هَاجَرَ إِلَی أَرْضِ الْحَبَشَةِ فَزَوَّجَهَا النَّجَاشِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ عِنْدَهُمْ-
محمد بن یحیی بن فارس، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ بن زبیر، ام حبیبہ، حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ ابن جحش کے نکاح میں تھیں ابن جحش ان لوگوں میں تھے جنہوں نے حبشہ کی طرف ہجرت کی تھی وہیں ان کا انتقال ہو گیا پس (شاہ حبشہ) نجاشی نے ان کا نکاح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کر دیا حالانکہ وہ (ام حبیبہ رضی اللہ عنہا) حبشہ ہی میں تھیں (اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ میں تھے)
Narrated Umm Habibah: Ibn Az-Zubayr reported on the authority of Umm Habibah that she was the wife of Ibn Jahsh, but he died, He was among those who migrated to Abyssinia. Negus then married her to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him).