ہر ایک برتن کی اجازت

أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ عَنْ الْأَحْوَصِ بْنِ جَوَّابٍ عَنْ عَمَّارِ بْنِ رُزَيْقٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَتَزَوَّدُوا وَادَّخِرُوا وَمَنْ أَرَادَ زِيَارَةَ الْقُبُورِ فَإِنَّهَا تُذَکِّرُ الْآخِرَةَ وَاشْرَبُوا وَاتَّقُوا کُلَّ مُسْکِرٍ-
عباس بن عبدالعظیم، الاحوص بن جواب، عمار بن رزیق، ابواسحاق ، زبیر بن عدی، ابن بریدہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تم کو قربانیوں کے گوشت رکھ چھوڑنے سے منع فرمایا تھا اب تم لوگ کھاؤ اور رکھ چھوڑو اور جو شخص قبروں کی زیارت کرنا چاہے وہ کرے کیونکہ قبروں کی زیارت آخرت کی یاد دلاتی ہے اور تم لوگ ہر ایک (قسم کی) شراب پیو لیکن جو نشہ پیدا کرے اس سے بچو۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Buraidah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I used to forbid certain kinds of vessels to you. Now soak (fruits) in whatever you wish, but beware of any intoxicant.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِي سِنَانٍ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوهَا وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فَأَمْسِکُوا مَا بَدَا لَکُمْ وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ النَّبِيذِ إِلَّا فِي سِقَائٍ فَاشْرَبُوا فِي الْأَسْقِيَةِ کُلِّهَا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْکِرًا-
محمد بن آدم بن سلیمان، ابن فضیل، ابوسنان، محارب بن دثار، عبداللہ بن بریدہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تم کو قبروں کی زیارت کرنے سے منع کیا تھا لیکن اب تم لوگ قبور کی زیارت کرو اور میں نے تم کو منع کیا تھا قربانیوں کے گوشت کو تین دن سے زیادہ رکھنے کے لیے لیکن اب جس وقت تک تمہارا دل چاہے تم اس کو رکھ لو اور میں نے تم لوگوں کو نبیذ بنانے کی ممانعت کی تھی لیکن مشک میں۔ اب تمام برتنوں میں نبیذ بناؤ لیکن اس شراب سے بچو (یعنی بالکل دور رہو) جو نشہ پیدا کرے۔
‘Abdullah bin Buraidah (narrated) from his father that while the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was walking, he approached some people and heard a confused noise coming from them. He said: “What is this noise?” They said: “0 Messenger of Allah, they have a drink that they drink.” He sent for those people and said: “In what do u soak (fruit — to make that drink)? They said: ''We soak (fruits) in vessels carved from wood and gourds, and we have no water skins (that can be closed).” He said “Do not drink except from a vessel that can be tied closed.” Then as much time as Allah willed passed, then he went back to them and they had fallen sick and become pallid. He said: “Why do you look so ill?” They said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, our land is unhealthy and you forbade to us everything except that which was in a vessel that could be tied closed.” He said: “Drink, but every intoxicant is unlawful.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْدَانَ بْنِ عِيسَی بْنِ مَعْدَانَ الْحَرَّانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا زُبَيْدٌ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ ثَلَاثٍ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوهَا وَلْتَزِدْکُمْ زِيَارَتُهَا خَيْرًا وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلَاثٍ فَکُلُوا مِنْهَا مَا شِئْتُمْ وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ الْأَشْرِبَةِ فِي الْأَوْعِيَةِ فَاشْرَبُوا فِي أَيِّ وِعَائٍ شِئْتُمْ وَلَا تَشْرَبُوا مُسْکِرًا-
محمد بن معدان بن عیسیٰ بن معدان حرانی، حسن بن اعین، زہیر، زبید، محارب، ابن بریدہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تم لوگوں کو تین اشیاء سے منع کیا تھا ایک تو زیارت قبور سے لیکن تم لوگ اب زیارت کرو اور تم کو زیارت سے خیر حاصل ہوگی اور میں نے منع کیا تھا تم لوگوں کو تین روز سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے سے اب جس وقت تک دل چاہے اس میں سے کھاؤ اور منع کیا تھا میں نے برتنوں میں شراب پینے سے اب جس برتن میں چاہو پیو لیکن جو نشہ پیدا کرے اس کو نہ پیو۔
It was narrated from Jabir that when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade large water skins that are cut from the top and can no longer be closed, Anfar complained and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we do not have any vessels.” The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Then there is no harm.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَجَّاجِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ الْأَوْعِيَةِ فَانْتَبِذُوا فِيمَا بَدَا لَکُمْ وَإِيَّاکُمْ وَکُلَّ مُسْکِرٍ-
ابوبکر بن علی، ابراہیم بن حجاج، حماد بن سلمہ، حماد بن ابوسلیمان، عبداللہ بن بریدہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تم لوگوں کو برتنوں سے منع کیا تھا لیکن اب تم لوگ جس برتن میں چاہو نبیذ تیار کرو اور ہر ایک نشہ آور شے سے بچو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “On the night on which he was taken on the Night Journey (Al-Isra’), two cups, of wine and milk, were brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمHe looked at them and chose the milk. Jibril, peace be upon him, said to him: ‘Praise be to Allah Who has guided you to the Fitrah. If you have chosen the wine, your Ummah would have gone astray.”(Sahih).
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ أَيُّوبَ مَرْوَزِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ عُبَيْدٍ الْکِنْدِيُّ خُرَاسَانِيٌّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا هُوَ يَسِيرُ إِذْ حَلَّ بِقَوْمٍ فَسَمِعَ لَهُمْ لَغَطًا فَقَالَ مَا هَذَا الصَّوْتُ قَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَهُمْ شَرَابٌ يَشْرَبُونَهُ فَبَعَثَ إِلَی الْقَوْمِ فَدَعَاهُمْ فَقَالَ فِي أَيِّ شَيْئٍ تَنْتَبِذُونَ قَالُوا نَنْتَبِذُ فِي النَّقِيرِ وَالدُّبَّائِ وَلَيْسَ لَنَا ظُرُوفٌ فَقَالَ لَا تَشْرَبُوا إِلَّا فِيمَا أَوْکَيْتُمْ عَلَيْهِ قَالَ فَلَبِثَ بِذَلِکَ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَلْبَثَ ثُمَّ رَجَعَ عَلَيْهِمْ فَإِذَا هُمْ قَدْ أَصَابَهُمْ وَبَائٌ وَاصْفَرُّوا قَالَ مَا لِي أَرَاکُمْ قَدْ هَلَکْتُمْ قَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَرْضُنَا وَبِيئَةٌ وَحَرَّمْتَ عَلَيْنَا إِلَّا مَا أَوْکَيْنَا عَلَيْهِ قَالَ اشْرَبُوا وَکُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ-
ابوعلی محمد بن یحیی بن ایوب مروزی، عبداللہ بن عثمان، عیسیٰ بن عبید الکندی خراسانی، عبداللہ بن بریدہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر میں تھے کہ اس دوران ایک قوم (جماعت کے) شور و شغب کی آواز سنی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا یہ کیسی آواز ہے؟ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! وہ ایک طرح کی شراب پیا کرتے ہیں اس کو پی رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی کو ان کی جانب روانہ کیا اور بلایا پھر فرمایا تم لوگ کن برتنوں میں نبیذ تیار کرتے ہو؟ انہوں نے کہا ہم نقیر اور دباء میں تیار کرتے ہیں اور ہمارے پاس اس کے علاوہ دوسرے برتن نہیں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہ پیو لیکن اس برتن سے کہ جس میں ڈاٹ لگی ہوئی ہو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کچھ روز تک ٹھہرے رہے جس وقت تک کہ اللہ تعالیٰ کو منظور تھا اس طرف پھر آئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں کو دیکھا کہ وہ لوگ ایک وباء (شدید بیماری) سے پیلے ہو رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھ کو کیا ہو گیا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ تباہ ہو گئے ہو انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کی زمین وبائی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں پر ایک شراب کو حرام قرار دے دیا ہے مگر جس شراب پر ہم لوگ ڈاٹ لگا دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پیو ہر ایک شراب کو لیکن اس شراب سے بچو جو نشہ پیدا کرے۔
Ibn Muhairiz narrated from a man among the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “People among my Ummah will drink Khamr, calling it by another name.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ وَأَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا نَهَی عَنْ الظُّرُوفِ شَکَتْ الْأَنْصَارُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْسَ لَنَا وِعَائٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا إِذًا-
محمود بن غیلان، ابوداؤد حفری و ابواحمد زبیدی، سفیان، منصور، سالم، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس وقت برتنوں سے ممانعت فرمائی تو قبیلہ انصار کے لوگوں نے شکایت کی اور فرمایا ہم لوگوں کے پاس دوسرے قسم کے برتن نہیں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ٹھیک ہے میں ممانعت بھی نہیں کرتا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The adulterer is not a believer at the moment when he is committing adultery, and the wine drinker is not a believer at the moment when he is drinking wine, and the thief is not a believer at the moment when he is stealing, and the robber is not a believer at when he is robbing rand people are looking on.” (Sahih)