TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
حج کا بیان۔
زندہ شخص کی طرف سے حج کرنا
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ كَانَ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ جَاءَتْ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمَ فَقَالَتْ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ فِي الْحَجِّ عَلَى عِبَادِهِ أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَسْتَمْسِكُ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَلَمْ يَحُجَّ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ سُئِلَ أَبُو مُحَمَّد تَقُولُ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ حضرت فضل بن عباس کا یہ بیان نقل کرتے ہیں حضرت فضل حجۃ الوداع کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوار تھے وہ بیان کرتے ہیں خثعم قبیلے والی ایک عورت آئی اور عرض کی اللہ تعالیٰ نے حج اپنے بندوں پر فرض کیا ہے اور میرے والد بہت بوڑھے ہوچکے ہیں وہ سواری پر سنبھل کر بیٹھ نہیں سکتے کیا میں ان کی طرف سے حج کرلوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا جی ہاں۔ امام دارمی سے سوال کیا گیا آپ اس حدیث کے مطابق فتوی دیتے ہیں انہوں نے جواب دیا جی ہاں۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ هُوَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ لَا يَسْتَوِي عَلَى الْبَعِيرِ أَدْرَكَتْهُ فَرِيضَةُ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُجِّي عَنْهُ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ حضرت فضل بن عباس کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ایک خاتون نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا میرے والد بوڑھے ہوچکے ہیں وہ اونٹ پر صحیح بیٹھ نہیں سکتے لیکن اللہ کا فرض (یعنی حج) ان پر فرض ہوچکا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا تم ان کی طرف سے حج کر لو۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمَ اسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَالْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِيفُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَسْتَوِيَ عَلَى الرَّاحِلَةِ فَهَلْ يَقْضِي أَنْ أَحُجَّ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوًا مِنْ حَدِيثِ الْأَوْزَاعِيِّ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں خثعم قبیلے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حجۃ الوداع کے موقع پر یہ مسئلہ دریافت کیا اس وقت حضرت فضل بن عباس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سواری پر سوار تھے اس خاتون نے عرض کی یا رسول اللہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر حج فرض کیا ہے میرے والد بوڑھے ہوچکے ہیں وہ سواری پر صحیح بیٹھ نہیں سکتے اگر میں ان کی طرف سے حج کر لوں کیا ان کا فرض ادا ہوجائے گا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا جی ہاں! حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے حوالے سے یہی روایت سند کے ہمراہ منقول ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ أَوْ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَبَّاسِ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي أَوْ أُمِّي عَجُوزٌ كَبِيرٌ إِنْ أَنَا حَمَلْتُهَا لَمْ تَسْتَمْسِكْ وَإِنْ رَبَطْتُهَا خَشِيتُ أَنْ أَقْتُلَهَا قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ عَلَى أَبِيكَ أَوْ أُمِّكَ دَيْنٌ أَكُنْتَ تَقْضِيهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَحُجَّ عَنْ أَبِيكَ أَوْ أُمِّكَ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ الْحَجُّ عَنْ الْحَيِّ قَالَ إِذَا لَزِمَهُ قِيلَ لَهُ تَقُولُ بِحَدِيثِ الْفَضْلِ بْنِ الْعَبَّاسِ قَالَ نَعَمْ-
حضرت فضل بن عباس (راوی کو شک ہے یا شاید) حضرت عبیداللہ بن عباس بیان کرتے ہیں ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ میرے والد یا شاید میری والدہ بوڑھے ہوچکے ہیں اگر میں انہیں اونٹ پر سوار کرتا ہوں وہ سنبھل کر بیٹھ نہیں سکیں گے اگر میں انہیں باندھ دیتا ہوں تو مجھے اندیشہ ہے کہ وہ فوت ہوجائیں گے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا تمہارا کیا خیال ہے تمہارے والد یا شاید تمہاری والدہ کے ذمہ کوئی قرض ہوتا تو تم اسے ادا کرتے اس نے جواب دیا جی ہاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر تم اپنے والد کی طرف سے حج کرلو (راوی کو شک ہے یا شاید) یہ فرمایا اپنی والدہ کی طرف سے۔ امام دارمی سے سوال کیا گیا کیا زندہ آدمی کی طرف سے حج کیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا اگر اس زندہ شخص پر فرض ہو جبکہ اس زندہ شخص پر حج فرض ہوچکا ہو ان سے پوچھا گیا آپ حضرت فضل بن عباس کی حدیث کے مطابق فتوی دیتے ہیں انہوں نے جواب دیا جی ہاں۔
-