وضو کرنے کی فضیلت

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ أَنَّهُمْ غَزَوْا غَزْوَةَ السَّلَاسِلِ فَرَجَعُوا إِلَى مُعَاوِيَةَ وَعِنْدَهُ أَبُو أَيُّوبَ وَعُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ فَقَالَ أَبُو أَيُّوبَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ تَوَضَّأَ كَمَا أُمِرَ وَصَلَّى كَمَا أُمِرَ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ عَمَلٍ أَكَذَاكَ يَا عُقْبَةُ قَالَ نَعَمْ-
عاصم بن سفیان بیان کرتے ہیں وہ لوگ جنت سلاسل میں شرکت کے بعد واپس حضرت معاویہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت ان کے پاس حضرت ابوایوب انصاری اور حضرت عقبہ بن عامر موجود تھے حضرت ابوایوب انصاری نے بیان کیا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص شرعی حکم کے مطابق وضو کرے اور جو شخص شرعی حکم کے مطابق نماز ادا کرے تو اس نے گزشتہ (جوعمل کئے تھے) وہ بخش دئیے جائیں گے (راوی کہتے ہیں) پھر حضرت ابوایوب انصاری نے بیان کیا عقبہ کیا ایساہی ہے؟ انہوں نے جواب دیا: جی ہاں۔
-
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ أَوْ الْمُؤْمِنُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ خَرَجَتْ مِنْ وَجْهِهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ نَظَرَ إِلَيْهَا بِعَيْنِهِ مَعَ الْمَاءِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ فَإِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ خَرَجَتْ مِنْ يَدَيْهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ بَطَشَتْهَا يَدَاهُ مَعَ الْمَاءِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ حَتَّى يَخْرُجَ نَقِيًّا مِنْ الذُّنُوبِ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے جب بندہ مسلم (راوی کو شک ہے یا شاید یہ الفاظ ہیں) بندہ مومن وضو کرتے ہوئے اپناچہرہ دھوتا ہے تو پانی کے ہمراہ (راوی کو شک ہے) یا شاید پانی کے آخری قطرے کے ہمراہ اس کے چہرے سے ہر وہ گناہ نکل جاتا ہے جس کی طرف اس نے اپنی آنکھوں کے ذریعے دیکھا تھا جب وہ اپنے دونوں بازو دھوتا ہے پانی کے ہمراہ (راوی کو شک ہے یا شاید یہ الفاظ ہیں) پانی کے آخری قطرے کے ہمراہ اس کے بازؤں میں سے ہر وہ گناہ نکل جاتا ہے جو اس کے ہاتھوں نے کیا ہو (اسی طرح دیگر اعضاسے بھی گناہ نکل جاتا ہے اور جب انسان وضو کر کے فارغ ہوتا ہے) تو یہ گناہوں سے پاک ہوچکا ہوتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ كُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَأَخَذَ مِنْهَا غُصْنًا يَابِسًا فَهَزَّهُ حَتَّى تَحَاتَّ وَرَقُهُ قَالَ أَمَا تَسْأَلُنِي لِمَ أَفْعَلُ هَذَا قُلْتُ لَهُ لِمَ فَعَلْتَهُ قَالَ هَكَذَا فَعَلَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ وَصَلَّى الْخَمْسَ تَحَاتَّتْ ذُنُوبُهُ كَمَا تَحَاتَّ هَذَا الْوَرَقُ ثُمَّ قَالَ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِلَى قَوْلِهِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ-
ابوعثمان بیان کرتے ہیں میں حضرت سلمان فارسی کے ہمراہ ایک درخت کے نیچے موجود تھا انہوں نے خشک ٹہنی کو پکڑ کر جھٹکا دیا تو اس کے تمام پتے جھڑ گئے انہوں نے فرمایا کیا تم مجھ سے سوال نہیں کرو گے کہ میں نے ایسا کیوں کیا ہے؟ میں نے عرض کی آپ نے ایسا کیوں کیا انہوں نے جواب دیا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سامنے ایسا ہی کیا تھا اور پھر ارشاد فرمایا تھا جب مسلمان وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو کرنے کے بعد پانچ نمازیں ادا کرتا ہے تو اس کے گناہ اسی طرح جھڑ جاتے ہیں جیسے یہ پتے جھڑجاتے ہیں پھر آپ نے یہ تلاوت کی۔ "دن کے دو کناروں میں اور رات کے کچھ حصے میں نماز ادا کرو یہاں تک تلاوت کی یہ نصیحت حاصل کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے۔
-