نماز کے مکر وہات

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهُدَيْرِ التَّيْمِيُّ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الْجَفَائِ أَنْ يُکْثِرَ الرَّجُلُ مَسْحَ جَبْهَتِهِ قَبْلَ الْفَرَاغِ مِنْ صَلَاتِهِ-
عبدالرحمن بن ابراہیم دمشقی، ابن ابی فدیک، ہارون بن عبداللہ بن ہدیر تیمی، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ظلم یا جہالت اور گنوار پن کی بات ہے کہ مرد نماز سے فارغ ہونے سے پہلے بار بار پیشانی کو پونچھے ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "It is impolite for a man to wipe his forehead a great deal before he finishes prayer." (Da'if)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ وَإِسْرَائِيلُ بْنُ يُونُسَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُفَقِّعْ أَصَابِعَکَ وَأَنْتَ فِي الصَّلَاةِ-
یحییٰ بن حکیم، ابوقتیبہ، یونس بن ابی اسحاق و اسرائیل بن یونس بن ابی اسحاق ، حارث، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نماز میں اپنی انگلیاں مٹ چٹخاؤ۔ (کہ دیکھنے والے کو ایسا محسوس ہو جیسے تم زبردستی قیام کر رہے ہو) ۔
It was narrated from 'Ali that the Messenger of Allah P.B.U.H "Do not crack your fingers during the prayer." (Da'if)
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ سُفْيَانُ بْنُ زِيَادٍ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ ذَکْوَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُغَطِّيَ الرَّجُلُ فَاهُ فِي الصَّلَاةِ-
ابو سعید سفیان بن زیاد موئدب، محمد بن راشد، حسن بن ذکوان، عطاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز میں منہ ڈھاپننے سے منع فرمایا ۔
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah P.B.U.H forbade a man to Cover his mouth during the prayer." (Da'if)
حَدَّثَنَا عَلْقَمَةُ بْنُ عَمْرٍو الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَجُلًا قَدْ شَبَّکَ أَصَابِعَهُ فِي الصَّلَاةِ فَفَرَّجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ-
علقمہ بن عمرو و دارمی، ابوبکر بن عیاش، محمد بن عجلان، ابوسعید مقبری، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک صاحب کو نماز میں ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالے ہوئے دیکھا تو آپ نے اس کے دونوں ہاتھوں کی انگلیاں کھول (کر الگ الگ کر) دیں ۔
It was narrated from Ka'b bin 'Ujrah that the Messenger of Allah P.B.U.H saw a man who had interlocked his fingers during the prayer, so the Messenger of Allah P.B.U.H separated his fingers, (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَثَائَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيَضَعْ يَدَهُ عَلَی فِيهِ وَلَا يَعْوِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَضْحَکُ مِنْهُ-
محمد بن صباح، حفص بن غیاث، عبداللہ بن سعید مقری، سعید مقری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی جمائی لے تو اپنا ہاتھ منہ پر رکھ لے اور آواز نہ نکالے اس لئے کہ اس پر شیطان (خوش ہو کر) ہنستا ہے ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “When anyone of you yawns, let him put his hand over his mouth and not make a sound, because Satan laughs at him.” (Da’if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْبُزَاقُ وَالْمُخَاطُ وَالْحَيْضُ وَالنُّعَاسُ فِي الصَّلَاةِ مِنْ الشَّيْطَانِ-
ابو بکر بن ابی شیبہ، فضل بن دکین ، شریک، ابوالیقظان، عدی بن ثابت، حضرت عدی بن ثابت اپنے والد سے وہ دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز میں تھوکنا ، رینٹ نکالنا ، حیض اور نفاس شیطان کی طرف سے ہیں ۔
It was narrated from 'Adi bin Thabit, from his father, from his grandfather, that the prophet P.B.U.H said: "Spitting, blowing one's nose, menstruating and drowsiness during the prayer are from Satan." (Da'if)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کِنَانَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَرْسَلَنِي أَمِيرٌ مِنْ الْأُمَرَائِ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَسْأَلُهُ عَنْ الصَّلَاةِ فِي الِاسْتِسْقَائِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَا مَنَعَهُ أَنْ يَسْأَلَنِي قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَاضِعًا مُتَبَذِّلًا مُتَخَشِّعًا مُتَرَسِّلًا مُتَضَرِّعًا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ کَمَا يُصَلِّي فِي الْعِيدِ وَلَمْ يَخْطُبْ خُطْبَتَکُمْ هَذِهِ-
علی بن محمد و محمد بن اسماعیل، وکیع، سفیان، ہشام بن اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ، حضرت اسحاق عبداللہ کنانہ فرماتے ہیں کہ مجھے ایک حاکم نے سیدنا ابن عباس کی خدمت میں نماز استسقاء کے متعلق دریافت کرنے کے لئے بھیجا تو ابن عباس نے فرمایا کہ ان کو خود پوچھ لینے سے کیا مانع ہوا؟ پھر فرمایا کہ (نبی) تواضع کے ساتھ آرائش و زینت کے بغیر خشوع کے ساتھ آہستگی اور متانت کے ساتھ زاری کرتے ہوئے تشریف لائے اور نماز عید کی مانند دو رکعتیں ادا فرمائیں اور تمہاری طرح یہ خطبہ نہیں پڑھا ۔
It was narrated from Hisham bin Ishaq bin 'Abdullah bin Kinanah that his father said: “One of the chiefs sent me to Ibn ‘Abbâs to ask him about the prayer for rain. Ibn ‘Abbâs said: ‘What kept han from asking me?’ He said: ‘The Messenger of Allah P.B.U.H went out humbly, walking with a humble and moderate gait, imploring, and he performed two Rak’ah as he used to pray for ‘Eid, but he did not give a sermon like this sermon of yours.” (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ يُحَدِّثُ أَبِي عَنْ عَمِّهِ أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی الْمُصَلَّی لِيَسْتَسْقِي فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَقَلَبَ رِدَائَهُ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ قَالَ سُفْيَانُ عَنْ الْمَسْعُودِيِّ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو أَجَعَلَ أَعْلَاهُ أَسْفَلَهُ أَوْ الْيَمِينَ عَلَی الشِّمَالِ قَالَ لَا بَلْ الْيَمِينَ عَلَی الشِّمَالِ-
محمد بن صباح، سفیان، عبداللہ بن ابی بکیر، حضرت عباد بن تمیم کہتے ہیں کہ میرے والد اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ وہ نبی کے ساتھ عیدگاہ کی طرف نکل گئے نماز استسقاء کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبلہ رو ہوئے اور چادر پلٹی اور دو رکعتیں پڑھیں۔ دوسری سند سے یہی مضموم مروی ہے مسعود کہتے ہیں کہ میں نے ابوبکر بن محمد بن عمرو سے پوچھا کیا (نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے) اوپر کا حصہ نیچے کیا تھا یا دائیں ؟ فرمایا نہیں ! دایاں بائیں ۔
It was narrated that ‘Abdullâh bin Abu Bakr said: “I heard ‘Abbâs bin Tamim narrating to my father that his paternal uncle had seen the Prophet i going out to the prayer place to pray for rain. He faced the Qiblah and turned his cloak around, and prayed two Rak’ah.” (One of the narrators) Muhammad bin Sabbâh said: “Sufyân told us something similar, narrating from Yahya bin Sa’eed, from Abu Bakr bin Muhammad bin ‘Amr bin Hazm, from ‘Abbas bin Tamim, from his paternal uncle, from the Prophet P.B.U.H, Sufyán narrated that Al-Mas’udi said: “I asked Abu Bakr bin Muhammad bin ‘Amr: ‘Did he turn it upside down or right to left?' He said: ‘No, it was right to left.'' (Sahih)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ وَالْحَسَنُ بْنُ أَبِي الرَّبِيعِ قَالَا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ يُحَدِّثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا يَسْتَسْقِي فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَيْنِ بِلَا أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ ثُمَّ خَطَبَنَا وَدَعَا اللَّهَ وَحَوَّلَ وَجْهَهُ نَحْوَ الْقِبْلَةِ رَافِعًا يَدَيْهِ ثُمَّ قَلَبَ رِدَائَهُ فَجَعَلَ الْأَيْمَنَ عَلَی الْأَيْسَرِ وَالْأَيْسَرَ عَلَی الْأَيْمَنِ-
احمد بن ازہر و حسن بن ابی ربیع، وہب بن جریر، نعمان، زہری، حمید بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک روز بارش طلب کرنے کے لئے گئے آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں اذان و اقامت کے بغیر۔ پھر ہمیں خطبہ دیا اور اللہ تعالیٰ سے دعا مانگی اور ہاتھ اٹھائے قبلہ کی طرف منہ کیا۔ پھر اپنی چادر کو پلٹا تو دائیں جانب کو بائیں کندھے پر کر لیا اور بائیں جانب کو دائیں کندھے پر ۔
It was narrated that Abu urairah said: “The Messenger of Alláh P.B.U.H went out one day to pray for rain. He led us in praying two Rak’ah without any adhan or Iqamah, then he addressed us and supplicated to Allâh He turned to face the Qiblah, raising his hands, then he turned his cloak around, putting its right on the left and its left on the right.” (Da’if)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْکَدِرِ يُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ کَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُکُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْکَعْ رَکْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُکَ بِعِلْمِکَ وَأَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَأَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِيمِ فَإِنَّکَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ هَذَا الْأَمْرَ فَيُسَمِّيهِ مَا کَانَ مِنْ شَيْئٍ خَيْرًا لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي أَوْ خَيْرًا لِي فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ فَاقْدُرْهُ لِي وَيَسِّرْهُ لِي وَبَارِکْ لِي فِيهِ وَإِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ يَقُولُ مِثْلَ مَا قَالَ فِي الْمَرَّةِ الْأُولَی وَإِنْ کَانَ شَرًّا لِي فَاصْرِفْهُ عَنِّي وَاصْرِفْنِي عَنْهُ وَاقْدُرْ لِي الْخَيْرَ حَيْثُمَا کَانَ ثُمَّ رَضِّنِي بِهِ-
احمد بن یوسف سلمی، خالد بن مخلد، عبدالرحمن بن ابی الموالی، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں نماز استخارہ اس طرح (اہتمام سے) سکھاتے جس طرح قرآن کی سورت سکھاتے تھے فرماتے جب تم میں کوئی کسی کام کا ارادہ کرے تو فرض کے علاوہ (نفل) پڑھے پھر یہ دعا مانگے اے اللہ میں آپ سے خیر طلب کرتا ہوں کیونکہ آپ کو علم ہے اور قدرت طلب کرتا ہوں کیونکہ آپ قادر ہیں اور میں آپ سے آپ کے فضل کا سوال کرتا ہوں۔ بے شک آپ کو قدرت ہے اور مجھے قدرت نہیں آپ کو علم ہے اور مجھے علم نہیں اور آپ غیب کی باتوں کو خوب جاننے والے ہیں۔ اے اللہ اگر آپ کے علم میں ہے کہ یہ کام (اور یہاں اس کام کا ذکر کرے) میرے لئے دین اور معاش میں بہتر اور انجام کے اعتبار سے بھلا ہے یا فرمایا کہ میرے لئے حال اور مال میں بھلا ہے تو اسکو میرے لئے مقدر فرما دیجئے اور آسان فرما دیجئے اور مجھے اس میں برکت عطا فرما دیجئے اور اگر آپ کے علم میں یہ ہے کہ یہ کام (یہاں بھی پہلے کی طرح کہے) میرے لئے برا ہے تو اسکو مجھ سے پھیر دے اور مجھے اس سے پھیر دے اور میرے لئے جہاں کہیں خیر ہو مقدر فرما دیجئے پھر مجھے اس پر مطمئن اور خوش رکھئے ۔
It was narrated that Jabir bin' Abdullah said: "The Messenger of Allah used to teach us Istikharah, just as he used to teach us a Surah of the Qur’an. He said: 'If anyone of you is deliberating about a decision he has to make, then let him pray two Rak'ah of non-obligatory prayer, then say: (then the matter should be mentioned by name) [OAllah, I seek your guidance (in making a choice) by virtue of Your knowledge, and I seek ability by virtue of Your power, and I ask You of Your great bounty. You have power, I have none. And You know, I know not. You are the Knower of hidden things. O Allah, if in Your knowledge, this matter (then it should be mentioned by name) is good for me in my religion, my livelihood and my affairs, or both in this world and in the Hereafter then ordain it for me, make it easy for me, and bless it for me. And if in Your knowledge. Then saying similar to what he said the first time, except: (If it is bad for me then turn it away from me and turn me away from it, and ordain for me the good wherever it may be and make me pleased with it).'''(sahih)